خواجہ فضیل ابن عیاض

وکیپیڈیا سے

حضرت خواجہ فضیل ابن عیاض رحمۃ اللہ علیہ
(متوفی: 187 ہجری)
سلسلہء عالیہ چشتیہ کے مشہور بزرگ
نام فضیل ابن عیاض
کنیت ابو علی
آپ کے وطن کے بارے میں اختلاف ہے بعض کے خیال میں آپ کا تعلق کوفہ سے تھا کچھ لوگوں کا کہنا ہے آپ کا وطن خراسان تھا اور کچھ لوگ آپ کے سمرقند اور بخارا میں متولد ہونے کے قائل ہیں۔ بعض تذکروں میں لکھا ہے کہ جوانی میں آپ نے راہ زنی اختیار کی ہوئی تھی اور بہت سے ڈاکو ہر وقت آپ کے پاس جمع رہتے لیکن کسی واقعہ سے متاثر ہوئے اور رہزنی سے تائب ہو گئے۔آپ خواجہ عبدالواحد بن زید رحمۃ اللہ علیہ کے مرید اور امام اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے شاگردتھے۔ حضرت خواجہ ابراہیم ادہم رحمۃ اللہ علیہ ،حضرت خواجہ خواجہ بشر حافی رحمۃ اللہ علیہ ، حضرت خواجہ سفیان ثوری رحمۃ اللہ علیہ اور حضرت خواجہ داٶو طائی رحمۃ اللہ علیہ آپ کے معاصر تھے۔آپ حقائق و معارف میں یگانہ ٔروز گار تھے۔نقل ہے کہ ایک دن آپ رحمۃ اللہ علیہ اپنے صاحبزادے کو گود میں لیے پیار کر رہے تھے کہ بچہ بولا اباجان! آپ مجھ سے محبت کرتے ہیں؟ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: ہاں۔ بچے نے کہا: آپ خدا سے محبت کرتے ہیں؟ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے پھر جواب دیا: ہاں۔ بچہ گویا ہوا: اباجان! ایک دل میں دوچیزوں کی محبت سما سکتی ہے؟آپ رحمۃ اللہ علیہ فوراً سمجھ گئے کہ بچے کی زبان پہ کس کی جانب سے یہ سخن عارفانہ جاری ہوا۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے فوراً بچے کواپنے آپ سے علیحدہ کر دیا اور مشغول حق ہو گئے۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ: ’’اگر تم سے پوچھا جائے کہ خدا سے محبت کرتے ہو تو جواباً خاموشی اختیار کیا کرو اگر تم کہوگے ’’نہیں‘‘ تو یہ کلمہ کفر ہے اور اگر جواب دو گے ’’ ہاں‘‘ تو تمہارا یہ فعل محبان خدا کے طریقہ کے خلاف ہوگا۔‘‘ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے ماہ ربیع الاول ۱۸۷ہجری کو وصال فرمایا۔ آپ کی قبر انور مزارات معلےٰ مکہ معظمہ میں حضرت خدیجۃ الکبریٰ کے مزار انور کے قریب ہے ۔

[ترمیم] حوالہ جات

( خزینتہ الاصفیا: مفتی غلام سرور لاہوری رحمۃ اللہ علیہ ) ( سفینۃ الاولیاء : از دارا شکوہ قادری رحمۃ اللہ علیہ )