انوکھی کہانیاں

وکیپیڈیا سے

تصویر:AnokhiKahaniyanJune2006.jpg
انوکھی کہانیاں کا ٹائٹل برائے جون ۲۰۰۶

ماہنامہ انوکھی کہانیاں کراچی کا پہلا شمارہ 10 اگست 1991 ءمیں منظر عام پر آیا۔ ابتدائی تین پرچوں کی ادارت میں مصطفےٰ ہاشمی، رؤف اسلم آرائیں، شاہد علی سحر اور محبوب الٰہی مخمور شامل تھے۔ دسمبر 1991ءمیں رسالے کی مکمل ذمہ داری الٰہی بخش چشتی، نور محمد ہاشمی اور محبوب الٰہی مخمور کے ذمے آگئی۔ محترم الٰہی بخش چشتی نے رسالے کے انتظامی امور میں محبوب الٰہی مخمور کی مکمل رہنمائی کی اور رسالے کو جاری و ساری رکھا۔ رسالہ کچھ عرصہ مالی بحران کا شکار ہوا تو الٰہی بخش چشتی نے اپنی جانب سے مکمل تعاون جاری رکھا۔ انوکھی کہانیاں آج بچوں اور طلبہ کا سب سے مقبول رسالہ ہے اور اپنے ہم عمر رسائل میں سب سے زیادہ باقاعدہ ہے۔ یونی سیف پاکستان اور بین الاقوامی اسلامی یونی ورسٹی، اسلام آباد (شعبہ بچوں کا ادب) کی جانب سے انوکھی کہانیاں نے چار مرتبہ بہترین رسالے کا ایوارڈ حاصل کیا۔ متعدد رائٹرز نے شعبہ بچوں کے ادب کے ورکشاپس میں شرکت کی۔ انوکھی کہانیاں نے لاتعداد بچوں کے ادیبوں کو روشناس کرایا ہے۔ ماہنامہ انوکھی کہانیاں کراچی نے رسالے میں لکھنے والے بے شمار ادیبوں کی کتابیں اور مسودے نیشنل بک فاﺅنڈیشن کو روانہ کیئے جنھوں نے انعامات بھی حاصل کئے۔ ماہنامہ انوکھی کہانیاں کراچی کے مدیر محبوب الٰہی مخمور کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انھیں نیشنل بک فاﺅنڈیشن نے تین مرتبہ دس دس ہزار روپے اور تعریفی اسناد سے نوازا ہے۔ علاوہ ازیں محبوب الٰہی مخمور کے روانہ کردہ مسودے مسلسل تین سال منظور کئے اور انھیں حکومتی تعلیمی اداروں کے لئے خریدا۔