تاج الدین زریں رقم

وکیپیڈیا سے

پیدائش:1910ء وفات:1955ء


خطاط۔ ۔ لاہور میں پیدا ہوئے سترہ برس کی عمر میں ماموں سے فن خطاطی سیکھنا شروع کیا۔ 1936ء میں مرقع زریں کے نام سے فن خطاطی کے متعلق کچھ اصلاحیں تحریر کیں۔ جو بہت مشہور ہوئیں۔ مدت تک خوش نویس یونین کے صدر رہے۔

عہد صدارت میں برصغیر پاک و ہند کا دورہ کیا اور تمام بڑے شہروں میں خوش نویس یونین کی شاخیں قائم کیں۔ منشی صاحب کا شمار پاکستان کے نامور قلم کاروں کی صف اول میں ہوتا تھا۔ نستعلیق کے علاوہ خط کوفی، نسخ اور خوش نویسی میں فن کارانہ ڈیزائن تیار کرنے میں کمال حاصل تھا۔

زریں رقم کا خطاب اُنہیں مولانا غلام رسول مہر نے دیا تھا۔ اُن کا قابلِ ذکر شاگردوں میں خلیفہ محمد طفیل، محمد طفیل ﴿نقوش والے﴾، محمد حسن شیخ، صوفی خورشید عالم خورشید رقم، حافظ محمد یوسف سدیدی، صوفی عبدالرشید لطیف رقم لاہوری اور سید انور حسین نفیس رقم شامل ہیں۔ تاج صاحب نے خطِ نستعلیق لاہوری میں استاد عبدالمجید پرویں رقم کی تقلید کی اور اپنے جانشین خورشید رقم کو بھی یہی تلقین فرمائی۔ اُن کی تحریر کردہ کتاب "مرقعِ زریں" نستعلیق لاہوری سیکھنے اور سکھانے والوں کے لئے اعلی درجے کی واحد دستاویز ہے جسے شہرتِ دوام حاصل ہوئی۔ ان کے بارے میں اس ویب سائٹ پر بھی معلومات موجود ہیں۔ [1] کیلیگرافی اسلامک