جنگ چالدران

وکیپیڈیا سے

جنگ چالدران
تاریخ 23 اگست 1514ء
مقام مشرقی اناطولیہ (موجودہ ترکی)
تبریز کے مغرب کی جانب
نتیجہ عثمانیوں کی فتح
متحارب
عثمانی سلطنت صفوی سلطنت
قائدین
سلیم اول اسماعیل اول
قوت
2 لاکھ 80 ہزار
نقصانات
نامعلوم نامعلوم لیکن بہت زیادہ

عثمانی ترکوں اور صفوی ایرانیوں کے درمیان 23 اگست 1514ء کو ہونے والی ایک جنگ جس میں عثمانیوں نے فیصلہ کن فتح حاصل کی جس کے نتیجے میں اناطولیہ کا مشرقی حصہ بھی عثمانی سلطنت کا حصہ بن گیا۔

جنگ میں عثمانی افواج کی تعداد 2 لاکھ تھی جبکہ ایرانیوں کی تعداد 50 سے 80 ہزار تھی۔ اس جنگ کے نتیجے میں اناطولیہ میں علویوں کی بغاوت بھی ختم ہوگئی۔

اس جنگ کی وجہ یہ تھی کہ اس زمانے میں ایران میں شاہ اسماعیل صفوی کی حکومت تھی اور مصر و شام پر مملوک حکمران تھے۔ مصر اور ایران کی ان حکومتوں نے عثمانی ترکوں کے خلاف معاہدہ کرلیا تھا اور بعض باغی عثمانی شہزادوں کو پناہ بھی دے رکھی تھی۔ اس کے علاوہ ان میں اور عثمانی ترکوں میں کبھی کبھی سرحدی لڑائیاں بھی ہوتی رہتی تھیں۔ ان اسباب کی بنا پر عثمانی سلطان سلیم اول نے ان دونوں حکومتوں کو ختم کرنے کا ارادہ کرلیا۔ شاید وہ یہ سمجھتا تھا کہ جب تک عثمانی سلطنت کے پڑوس میں ایران اور مصر کی طاقتور حکومتیں مخالف رہیں گی مسلمان یورپ کی طرف پیشقدمی نہیں کرسکیں گے۔

اس سلسلے میں سلیم نے پہلے اسماعیل صفوی کو چالدران کے میدان جنگ میں شکست دے کر اس کے دارالحکومت تبریز پر قبضہ کرلیا۔ سلیم چاہتا تھا کہ پورا ایران فتح کرکے صفوی حکومت کو ختم کردے لیکن اس کی فوجوں نے آگے بڑھنے سے انکار کردیا اور سلیم کو واپس ہونا پڑا۔