جے ایف-17 تھنڈر
وکیپیڈیا سے
| جے ایف-17 تھنڈر | |
| عمومی معلومات | |
| قسم | لڑاکا جہاز |
| بنانے والی کمپنی | پاکستان ایروناٹیکل کمپلکس / چنڈنجو |
| استعمال کرنے والے ممالک | پاکستان / چین |
| حالت | تیاری میں |
| قیمت | 15-20 ملین ڈالر |
جے ایف-17 تھنڈر (JF-17 Thunder) ایک لڑاکا طیارہ ہے۔ اسے پاکستان اور چین نے مشترکہ طور پر بنایا ہے۔ یہ ایک 4.5 نسل کا نیا لڑاکا جہاز ہے۔ اسے بناتے ہوۓ پاکستان اور چین دونوں نے آدھے آدھے پیسے دیۓ۔ یہ پاک فضائیہ میں 2007 میں آۓ گا۔
فہرست |
[ترمیم] بناوٹ
اس پورے منصوبے کی قیمت 500 ملین $ کے قریب ہے جبکہ ایک جہاز کی قیمت 15-20 ملین $ ہے۔ اسے پاکستان نے اس وقت بنانا شروع کیا جب امریکہ کی 1990 میں پابندیاں لگیں۔ پاکستان نے کہا ہے کہ وہ 150 جہاز خریدے گا لین یہ شاید بڑھ کر 300 جہاز بھی ہوسکتا ہے۔ پاکستان اور چین کے علاوہ دوسرے ممالک نے بھی اسے خریدنے کی کوشش کی ہے ان میں الجزائر، مصر، بنگلہ دیش، مراکش، نائجیریا، برما اور زمبابوے شامل ہیں۔
پہلا جہاز مارچ 31 2003 کو بنایا گیا۔ اسے سب سے پہلے 24 اگست 2003 کو اڑایا گیا۔
[ترمیم] جنگی آلات
اس میں دو عدد کمپیوٹر نصب ہیں جو کہ اسکے ریڈار یا زمین سے موصول ہونے والی معلومات کو پائلٹ تک پہنچاتے ہیں۔ پاک فضائیہ اطالوی ریڈار استعمال کرنا چاہتی تھی لیکن چین نے چند اہم وجوہات کی بنا پر اس کی جگہ چین کا بنایا گیا ریڈار نصب کرنے کا سوچا ہے کیونکہ وہ ریڈار چینی اسلحے کے ساتھ موزوں ہے۔ اس میں دو عدد میزائل سے خبردار کرنے والے یونٹ آگے کی طرف لگے ہیں اور ایک پیچھے کی طرف یہ 60 کلومیٹر دور تک کسی بھی آنے والے میزائل کا پتہ لگا سکتے ہیں۔
[ترمیم] اسلحہ
اس میں ایک 23 ملی میٹر کی مشین گن بھی نسب ہوتی ہے۔ یہ ہوائی جہازوں کے خلاف ایس ڈی-10 اور پی ایل-9 میزائل لے کر جا سکتا ہے۔ جے ایف-17 سمندری جہازوں کے خلاف ایکسوکٹ، سی-801 یا ہارپون میزائل بھی استعمال کر سکتا ہے۔ یہ جی پی ایس کی رہنمائی استعمال کرنے والے بم مثلا ایف ٹی، ایل ٹی اور ایل ایس بم بھی لے جاسکتا ہے۔
اگر اسے لیزر کی رہنمائی والے بم لے کر جانے ہوں تو اسے چین کا بنایا گیا ٹارگٹنگ پاڈ بھی لے جانا ہو گا۔

