وثق - کیا آپ کو معلوم ہے

وکیپیڈیا سے

  • ایک اصلاح:  

رِئَوِی دوران خون (Pulmonary circulation) کی دریافت اور اسکے جدید نظریہ کا بانی ولیم ہاروے (16ویں صدی) کو گردانا جاتا ہے؛  ابن النفیس (13ویں صدی) ولیم ہاروے سے 350 برس قبل، رِئَوِی دوران خون کے اصول دریافت کرچکا تھا۔

  • انعکاس و انکسار:  

قوانین انعکاس و انکسار (laws of reflection and refraction) کا سہرا اسنیل (1580 تا 1626) کے سر باندھا جاتا ہے ، اب یہ اور بات ہے کہ ابن الہثم (965 تا 1040) گیارہوں صدی عیسوی میں اسکا انکشاف کرچکا ہو۔

  • تحص بولی:  

تحص بولی (urolithiasis) جسے عام الفاظ میں گردوں کی پتھری کہا جاتا ہے کہ بارے میں مسلمان سائنسدان وضاحت سے تشریح پیش کرچکے تھے اور بولی نظام میں پیدا ہونے والی پتھری یا بِلَّورَہ کے بارے میں انکی پیش کردہ وضاحت بنیادی طور پر وہی ہے جو آجکی سائنس میں پیش کی جاتی ہے۔ ان سائنسدانوں میں ابن سینا، زواہری اور الرازی قابل ذکر ہیں۔

  • عـــکاســـہ:  

عـــکاســـہ ، جسکے بارے میں جدت پسندوں کی یہی راۓ ہے کہ اسکو صرف کـیمـرہ (camera) ہی کہا جاسکتا ہے کـیونکہ اردو ایک ایسی زبان ہے کہ جسمیں ہر زبان کا لفظ سمو لینے کی صلاحیت ہے ، کو آج سے ہــزار سال قـبل ابن الہثم نے ایـجـاد کیا تھا۔ ویسے ابن الہثم کو الہازین (Alhazen) بھی تو لکھا جاسکتا ہے

  • سائن:

ریاضی کی ایک شاخ ، مثلثات (ٹریگنومیٹری) میں استعمال ہونے والا ایک عامل جو sine کہلایاجاتا ہے، تیرہویں صدی میں ہونے والی ایک خطاۓترجمہ کا نتیجہ ہے کہ جب بارہویں صدی میں ہونے والے تراجم (دیکھیۓ ؛ عروج و زوال) کے دوران سنسکرت سے عربی میں آنے والے جِبَ (قوس ) کو لاطینی ترجمے کے دوران ، جیب والے جَب (خانہ ، کہفہ) سے مغالطہ کے نتیجے میں sinus بنا دیا جو ریاضی میں آج کا sine بنا۔

  • دنیا میں سب سے پہلے شفاخانے یا ہاسپٹل کا تصور مسلم سائنسدانوں اور اطباء نے دیا ، اور نہ صرف تصور دیا بلکہ دنیا کے اولین اسپتال تعمیر بھی کیۓ ، جن میں اس وقت کا بہترین علاج مہیا کیا جاتا تھا۔ 872ء میں مصر کے شہر قاہرہ میں قائم کیۓ جانے والے اسپتال کو دنیا کے پہلے منظم اسپتال ہونے کا درجہ حاصل ہے۔ یہ وہ وقت تھا کہ جب طب کی اخلاقیات اپنے عروج پر تھی اور یہ شعبہ علم ابھی کاروباری انداز سے واقف نہیں ہوا تھا ، ان اسپتالوں میں تمام تر معالجہ مفت فراہم کیا جاتا تھا۔
  • ماہرین کونیات (Cosmologists)کے نزدیک بالعموم اور الحاد و مادہ پرستی کے علم بردار سائنس دانوں کے نزدیک بالخصوص، بگ بینگ وحدانیت (Big Bang Singularity) شدید نا پسندیدہ ہے۔ ان کی بے چینی کی وجہ یہ ہے کہ وہ بگ بینگ کے 10 -43 سیکنڈ (یعنی ایک سیکنڈ کے ایک ارب ارب ارب اربواں حصے کے بھی دس لاکھویں حصے) بعد تک کی سائنسی وضاحت کر سکتے ہیں لیکن ٹھیک کائنات کی حالت ٹھیک صفر سیکنڈ یعنی t=0 کی سائنسی وضاحت ابھی تک ممکن نہیں۔ اس ضمن میں بگ بینگ کے تقریبا درجن بھر متبادل نظریات موجود ہیں۔
  • سورج پر ہمہ وقت جاری جوہری تعامل یا تھرمو نیوکلئیر ری ایکشن میں ہائیڈروجن کے چار مرکزے آپس میں ملتے ہیں اور ہیلیم کا ایک مرکزہ بناتے ہیں۔ اس عمل سے زبردست توانائی خارج ہوتی ہے جس میں حرارت اور روشنی کی شکل رکھنے والی توانائی بھی شامل ہوتی ہے۔ سورج کی حیات بخش حرارت اور روشنی بھی وہاں بہت بڑے پیمانے پر جاری ، اسی عمل کی مرہون منت ہے نہ کہ کسی کیمیائی عمل کا حاصل۔
  • معروضی معلومات 1
  • اگر بالغ انسان کے خون کے خلیات کو پھیلا دیا جائے تو وہ 4545 مربع گز جگہ گھیریں گے۔
  • محتاط اندازے کے مطابق سمندروں میں پائی جانے والی نمکیات کا کل وزن 15­10 × 50 ٹن ہے۔
  • اٹلی میں ایٹنا نامی تش فشاں پہاڑ مسلسل 2500 سال سے لاوا اگل رہا ہے۔
  • انسانی گردے اپنے وزن سے 600 گنا زائد وزن کا مائع ہر روز صاف کرتے ہیں۔
  • اس وقت دنیا میں 40000 بڑے ڈیم بنائے جا چکے ہیں۔


  • معروضی معلومات 2

‏بدھ‏، 28‏ فروری‏، 2007


  • ایک بالغ انسان میں چھوٹی آنت کی لمبائی 20 فٹ تک ہوتی ہے۔
  • ربڑ کا ایک سالمہ 295000 ایٹموں پر مشتمل ہوتا ہے۔
  • گولڈ فش بالائے بنفشی (Ultraviolet) اور زیریں سرخ (Infra Red) شعاعیں بھی دیکھ سکتیں ہیں۔
  • ایک پونڈ شہد بنانے کے لیے شہد کی مکھیاں مجموعی طور پر 55 ہزار میل کو افر طے کرتی ہیں۔
  • زرافے اور چوہے کی گردن کی ہڈیوں کی تعداد برابر ہوتی ہے۔
  • پورے کرہ عرض پر فی سیکنڈ گرج چمک کے 2000 واقعات ہوتے ہیں۔