حروف تہجی
وکیپیڈیا سے
حروف تہجی سے مراد وہ علامتیں ہیں جنہیں لکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اکثر زبانوں میں یہ مختلف آوازوں کی علامات ہیں مگر کچھ زبانوں میں یہ مختلف تصاویر کی صورت میں بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔ بعض ماہرینِ لسانیات کے خیال میں سب سے پہلے سامی النسل یا فنیقی لوگوں نے انہیں استعمال کیا۔ بعض ماہرین ان کی ابتداء کو قدیم مصر سے جوڑتے ہیں۔ اردو میں جو حروف استعمال ہوتے ہیں وہ عربی سے لیے گئے ہیں۔ جنہیں حروف ابجد بھی کہا جاتا ہے۔ ان کی پرانی عربی ترتیب کچھ یوں ہے۔ ابجد ھوز حطی کلمن سعفص قرشت ثخذ ضظغ۔ انہیں حروفِ ابجد بھی کہتے ہیں۔ علمِ جفر میں ان کے ساتھ کچھ اعداد کو بھی منسلک کیا جاتا ہے۔ جو کچھ یوں ہیں۔
| ا = 1 | ب = 2 | ج = 3 | د = 4 | ھ = 5 | و = 6 | ز = 7 |
| ح = 8 | ط = 9 | ی = 10 | ک = 20 | ل = 30 | م = 40 | ن = 50 |
| س = 60 | ع = 70 | ف = 80 | ص = 90 | ق = 100 | ر = 200 | ش = 300 |
| ت = 400 | ث = 500 | خ = 600 | ذ = 700 | 800 = ض | 900 = ظ | 1000 = غ |
اس طریقہ سے اگر بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کے اعداد شمار کیے جائیں تو786 بنتے ہیں۔ بعض اھلِ علم ء کو بھی ایک الگ حرف مانتے ہیں۔

