قبضہ گروپ
وکیپیڈیا سے
قبضہ گروپ ایسے اشخاص یا ٹولے کو کہا جاتا ہے، جو زبردستی یا غیر قانونی طور پر، یا قابل اعتراض ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے، کسی وسیلے (عام طور پر زمین کے کسی ٹکرے) پر قبضہ کر لیں۔ زمین ہتھیانے کی اس غنڈہ گردی کے لیے انگریزی سے ماخوز "لینڈ مافیا" (Land mafia) کی اصطلاح بھی مروج ہے۔ عام طور پر قبضہ کا نشانہ سرکاری اراضی بنتی ہے، جیسا کہ پارک، سبز فضاء (green spaces)، ریلوے کی ملکیتی زمین، وغیرہ۔ اس کے علاوہ یتیموں، بیؤاں کی زراعتی اور رہائشی زمین پر قبضہ بھی سننے میں آتا رہا ہے۔ اکثر یہ کسی سطح پر سرکاری اہلکار یا سیاسی رہنماء کی ملی بھگت سے کیا جاتا ہے۔ حالات اتنے سنگین ہو چکے ہیں کہ وزیر اعظم شوکت عزیز نے اس کے خلاف نئی قانون سازی کرنے کی "نوید" سنائی ہے۔ [1]
فہرست |
[ترمیم] قبضہ گروہ کی کچھ اقسام
- قبضہ گروہ عام طور پر بااثر افراد ہوتے ہیں جو اپنے پالتو غنڈوں کی مدد سے قبضہ قائم رکھتے ہیں۔
- مگر اس کے عالاوہ کچھ لسانی، یا مذہبی گروہ بھی کسی سرکاری زمین پر جھونپڑیاں بنا کر رہائش اختیار کر لیتے ہیں۔ کئ برس گزرنے کے بعد، برسر اقتدار سیاست دان ان لوگوں کو سیاسی فائدہ کے لیے زمین کی قانونی ملکیت دے دیتے ہیں۔ اس کی ایک مثال سابق وزیر اعظم محمد خان جونیجو کا لاہور کی کچی آبادیوں کو مالکانہ حقوق دینا تھا (لگ بھگ 1987ء)۔ (حوالہ چاہیے)
- "مذہبی راہنما" جو مدرسہ بنانے کی آڑ میں سرکاری زمین پر قبضہ کر لیتے ہیں، یا برسر اقتدار نااہل حکمرانوں سے "آلاٹ" کروا لیتے ہیں۔ اس کی مثال پنجاب کے سابق وزیر اعلی نواز شریف کی لاہور میں ایک خود ساختہ مذہبی راہنما کو وسیع عراضی کی "الاٹمنٹ" ہے۔
- پراپرٹی ڈیلر جو کسی زمین پر قبضہ کر کے پلاٹ لوگوں کو فروخت کر دیتے ہیں۔ سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کے شوہر آصف زرداری کے زیر سایہ کچھ پراپرٹی ڈیلر نے اسلام آباد کے نواح میں ہزاروں ایکڑ زمیں ہتھیائی (لگ بھگ 1993-1996ء)۔ (حوالہ چاہیے)
[ترمیم] مثالیں
مختلف علاقوں میں قبضہ گروہ کی وارداتوں کی چند مثالیں:
[ترمیم] راولپنڈی
- راولپنڈی کے علاقے خیابان سرسید کے اکلوتے پبلک پارک پر ایک مذہبی راہنما نے قبضہ کر کے اپنا مدرسہ تعمیر کیا (لگ بھگ ء1993)۔ (حوالہ چاہیے)
- راولپنڈی کے نواح میں ایک رہائشی سکیم بنام "بحریہ ٹاؤن" کی تعمیر کی گئ۔ اس کے لیے پاکستان کی بحریہ اور اس کے سربراہ کا نام استعمال کیا گیا۔ اس میں اوچھے ہتھکنڈوں سے زمین حاصل کی گئ۔ اس کے علاوہ "مشتملات" پر مبنی زمین بلاقیمت حاصل کی گئ۔ یہ ایسی زمیں ہوتی ہے جو پرانے گاؤں کے درمیان ہوتی تھی اور سرکاری ملکیت سمجھی جاتی ہے۔ بحریہ کے دبدبے پر یہ ساری بدمعاشی ہؤئی۔ بعد میں بحریہ کے سربراہ نے اس سکیم سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا۔ [2]
- اخبار کے مطابق بریگیڈئیر ٹیپو سلطان نے راولپنڈی میں پارک پر قبضہ کیا [3]
[ترمیم] لاہور
- لاہور کے نواح میں ایک خود ساختہ مذہبی رہنما نے وزیر اعلٰی پنجاب سے وسیع عراضی مدرسے کے نام پر حاصل کی۔ (حوالہ چاہیے)
[ترمیم] کراچی
- لیاری علاقہ میں 1000 ایکڑ اراضی پر مختلف قبضہ گروہوں کی واردات [4]
[ترمیم] ناکام قبضہ گروہ کوششیں
- 1980ء کی دہائی میں جامعہ پنجاب لاہور کے ناخداؤں نے یہ تجویز دی کہ جامعہ کے" اولڈ کیمپس" (old campus) جو کہ شہر کے وسطی اور انتہائی قیمتی علاقہ میں ہے، میں تجارتی پلازے بنا کر کرائے پر دے دیے جائیں، جس سے جامعہ کے انتظامی اور تدریسی اخراجات میں مدد ہو گی۔ تاہم حکومت پنجاب کے حاضر دماغ اہلکاروں نے یہ تجویز یہ اعتراض لگا کر واپس کر دی کہ "جامعہ کو اراضی حکومت پنجاب کی طرف سے جامعاتی مقاصد کے لیے دی گئی تھی۔ اگر جامعہ کو تدریسی مقاصد کے لیے "اولڈ کیمپس" کی ضرورت نہیں رہی، تو وہ یہ جگہ حکومت پنجاب کو واپس کر دے۔" اس طرح یہ قبضہ کوشش ناکام ہو گئ۔ (حوالہ چاہیے)
- پاکستان کے چیف جسٹس جناب افتخار چودھری نے گوادر (بلوچستان) میں 241,600 ایکڑ رہائشی پلاٹ اور اراضی جو کہ فوج، عدلیہ، اور سیاسی بڑوں کے درمیان بانٹے جا رہے تھے، پر تاریخی فیصلہ میں ان کی "الاٹمنٹ" کو غیر قانونی قرار دے کر منسوخ کر دیا [5]۔ پرویز مشرف نے نو مارچ کو چیف جسٹس جناب افتخار چودھری کو معطل کر کے مختلف الزام لگا دیے۔
[ترمیم] بین الاقوامی قبضہ گروپ کی مثالیں
قبضہ گروپ کی ایک اور قسم بین الاقوامی قبضہ گروپ کی ہے۔ مثلاً
- سفید فام لوگوں کا براعظم امریکہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ وغیرہ پر قبضہ کرنا
- اسرائیل کا فلسطینی زمین پر قبضہ
[ترمیم] حوالہ جات
- ^ روزنامہ نیشن، 28 جون 2005 http://www.nation.com.pk/daily/june-2005/28/index1.php
- ^ روزنامہ ڈان، 10 دسمبر 2004ءhttp://www.dawn.com/weekly/ayaz/20041210.htm
- ^ روزنامہ نیشن، 3 مارچ 2005ءhttp://www.nation.com.pk/daily/mar-2005/3/nationalnews1.php
- ^ روزنامہ ڈان 2 جولائی 2006 http://www.dawn.com/weekly/cowas/20060702.htm
- ^ روزنامہ نیشن 10 مارچ 2007ء، http://nation.com.pk/daily/mar-2007/10/index2.php

