تبادلۂ خیال:ریاض احمد گوہر شاہی

وکیپیڈیا سے

اس مضمون کا متن صارف:Iamsaa کا فراہم کردہ ہے۔

--Urdutext 00:20, 10 اپريل 2007 (UTC)

  • جناب جس کسی نے بھی کوءی اعتراضات یاکوءی بات کرنی ہوتوبراءے کرام تبادلہ ء خیال کے صفحہ پرکریں۔جہاں تک بات ہے چند نام نہادعلماء سو کے فتوءوںکی تویہ فتوٰ ی فروش تو ہردورمیں سستی شہرت حاصل کرنے کے لءے مشہورشخصیات پر فتوے لگاتے رہیں ہیں۔ لیکن ان کے فتوءوںسے کوءی فرق نہیں پڑتا۔ان کے عقیدتمنداب بھی ان سے ایسی ہی عقیدت واحترام رکھتے ہیں۔اورلاکھوں کی تعدادمیں پوری دنیامیں پھیلے ہوءے ہیں۔ ہمیںخود کوحضورپاک (ص)کااُمتی ثابت کرنے کے لءے کسی مولوی کے فتوے کی ضرورت نہیں۔ہمارے لءے اتناکافی ہے کہ ہمارے دل اللہ کے ذکر اورنبی ء پاک(ص)کی محبت سے سرشارہے اوریہ سب حضورسیدناریاض احمدگوھرشاہی مدظلہ العالیٰ کی بدولت ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ ہم بس اللہ اوراس کے رسول(ص)کے تعلیمات و احکامات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرماءے۔ آمین
  • کیا آپ گوہر شاہی کے علاوہ بھی کسی موضوع پر لکھ سکتے ہیں؟
  • جی نہیں۔

فہرست

[ترمیم] مھدویت

کیا گوہر شاہی نے مھدی ہونے کا دعوہ بھی کیا ہے؟؟

    • محترم یہی تومسءلہ ہے کہ حضورسیدناریاض احمدگوھرشاہی مدظلہ العالیٰ کے خلاف ایک خاص مکتبہ ء فکر کے لوگوںنے منفی پروپیگنڈہ اتنازیادہ کیاہے کہ عوام نہ معلوم کیاسمجھنے لگے ہیں۔حضورسیدناریاض احمدگوھرشاہی مدظلہ العالیٰ نے کبھی مہدیت یانبوت کا دعوٰی نہیں کیا۔ ہم حضورپاک (ص)کے ختم ِ نبوت پر کامل یقین رکھتے ہیں۔
    • ان کی سائٹ کے پہلے صفحے پر لکھا ہے کہ وہ عالم غیبت میں جا چکے ہیں۔ اس کا کیا مطلب ہے؟؟ کیا اس سے مراد ان کی وفات ہے یا کچھ اور؟ اس کے علاوہ ان کی سائٹ کا ایک لنک جو یہ ہے سے ظاپر ہوتا ہے کہ گویا وہ خود کو مھدی سمجھتے ہیں۔ کیا آپ رہنمائی کر سکتے ہیں کہ ان کے حقیقی عقائد کیا تھے؟ کیا وہ اس وقت زندہ ہیں؟ میں ان کے بارے میں جاننا چاہتا ہوں۔

((۔۔۔۔اب ذرا مہدی علیہ السلام کے بارے میں آتے ہیں۔ لندن میں ایک شیخ ناظم ہیں۔ اُنکی کی عمر 80سال کے قریب ہے۔ دس ہزار امریکیوں کو مسلمان بنایا۔ بے شمار ہندوﺅں، انگریزوں کو مسلمان بنایا۔ اُن کو ورد و وظائف، علم استخارہ پر عبور حاصل ہے۔ اُنھوں نے کہا ہے کہ میرا علم یہ کہتا ہے کہ امام مہدی علیہ السلام ایک دو سال میں ظاہر ہونے والے ہیں لیکن علماء سو اُن کی سخت مخالفت کریں گے۔ اُنھوں نے یہ بھی کہا مہدی علیہ السلام خود نہیں کہیں گے کہ میں مہدی ہوں لوگ اُنھیں پہچانیں گے۔ ابھی ڈاکٹر اسرار، اُنکی بھی خبر سُنی اُنھوں نے بھی کہا : ”حدیثوں اور کتابوں کے علم کی روشنی میں معلوم ہوتا ہے بلکہ یقین ہے کہ مہدی علیہ السلام ظاہر ہونے والے ہیں“۔ اور ہم بھی کہتے ہیں۔ وہ توکہتے ہیں ظاہر ہونے والے ہیں، ہم کہتے ہیں کہ وہ ظاہر ہو چکے ہیں۔ ہم کہتے ہیں مہدی علیہ السلام ظاہر ہو چکے ہیں۔ جتنے بھی ولی ہیں سب کو اُن کا بتا دیا گیا ہے۔ اُن کی صورت دکھا دی گئی ہے کہ یہ تمھارے امام مہدی ؑ ہیں۔ وہ تمھارے ہی پاکستان میں ایک دینی جماعت کے رہبر ہیں۔ ولیوں کو پتہ چل چکا ہے۔ سب ولیوں کو پتہ چل چکا ہے۔اب اللہ تعالیٰ اُن کے لئے ایسے کام کر رہا ہے جسکو ہر کسی کو تسلیم کرنا پڑے گا۔۔۔۔))

اسلام علیکم آپکا سوال پڑھا اور پڑھنے کے بعد بہت حیرانی اور تجسس پیدا ہوا کی آپسے بات کی جائے لیکن اگر آپنے اس پیراگراف کو سرسری کے بجائے غور سے پڑھا ہوتا تو آپ جان جائیں کہ گوہر شاہی خود کو امام مھدی نہیں بلکہ انکی نشانیاں بیان فرماء رہے ہیں۔ اگر نشانیاں بیان کرنے کا مقصد خود کو امام مھدی سمجھنا ہے تو پھر شیخ ناظم نے، ڈاکٹر اسرار بھی خود کو امام مھدی سمجھ رہے ہیں؟ اور پاکستان میں بہت ساری دینی جماعتیں ہیں لیکن اسکا مطلب یہ تو نہیں کہ گوہر شاہی نے اپنی جماعت کا اشارہ کیا ہے؟ گوہر شاہی عاشقِ رسولﷺ اور ایک کامل ولی ہیں۔ جیسا کہ گوہر شاہی نے فرمایا کہ ہر ولی کو انکا چہرہ دکھایا گیا ہے اور ہر ولی انکے بارے میں جانتا اور اپنے مریدوں کو امام مھدی کے بارے میں آگاہی دے رہا ہے اسی طرح گوہر شاہی نے بھی اپنے مریدوں کو آگاہی دی ہے تو اس میں برا کیا ہے؟ تو بجائے الزام اور بغیر تحقیق کے بات کرنا غیبت اور منافقت کہلاتی ہے۔ آپ مسلمان ہیں تو آپ پر لازم ہے کہ تحقیق کریں۔

عالم غیبت کوئ انوکھی بات نہیں بلکہ ہر ولی جب پردہ کرتا ہے تو اس ولی کے ماننے والے اپنے عقیدے کے مطابق اس پردے کو ایک نام دیتے ہیں اسی طرح www.goharshahi.net پر بھی انہوں نے اپنے عقیدے کے مطابق ایک نام دیا ہے۔ کیوں کہ ولی کبھی نہیں مرتے وہ زندہ ہوتے ہیں لیکن انسانی آنکھ سے اونجھل ہوتے ہیں اسی کو عالم غیبت کہتے ہیں۔ اگر آپکو مزید کوئ ایسے سوالوں کے جوابات جاننے ہوں تو آپ نغیر کسی جھجک کے www.goharshahi.net پر پتہ پر رابطہ کریں۔ ہمیں امید ہے کہ آپ اصل حقائق کو جاننے کیلئے ہم سے رابطہ ضرور کریں گے۔ انشاء اللہ خدا حافظ

[ترمیم] خرافات

دیکھیں حضرت میں بہت دن سے آپ کی خرافاتیں سن سن کر برداشت کر رہا ہوں۔ آپ اور جن علماء کی باتیں آپ کر رہے ہیں وہ سب اصل میں نفسیاتی کیفیات کا شکار ہیں۔ خطاۓحس کے عارضے میں مبتلا لوگوں نے دنیا میں بہت تباہی پھیلائی ہے۔ اس عارضہ میں مبتلا شخص اکثر نفسیاتی مریض محسوس بھی نہیں ہوتا اور خود کو سمجھتا بھی نہیں، مگر اسکا ہر فعل تباہی کی جانب لیکر جاتا ہے۔ دائرہ المعارف کے نام کا فائدہ اٹھا کر یہاں خرافات بھرنے کی کوشش نہ کیجیۓ۔ جب تک میں اس ویکی پر موجود ہوں ایسا نہیں ہونے دیا جاۓ گا۔ اس ویکی کا مقصد صرف حقائق کی دنیا کی باتیں کرنا ہے خواہ وہ نفسیات کے بارے میں ہی ہوں۔ سمرقندی

[ترمیم] وکیپیڈیا اصول

  • مضمون پڑھ کر قاری کو واضح طور پر موضوع پر معلومات ملنی چاہیے۔ اس وقت اس مضمون سے یہ ہی نہیں پتہ چلتا کہ ان صاحب کی وجہِ شہرت کیا ہے۔
  • وکیپیڈٰیا اصولون کے مطابق مخالف آراء کو بھی مضامین میں شامل کرنا پڑتا ہے۔ آپ نے مخالف رائے کو حذف کر دیا ہے۔ اگر آپ مخالف آراء کو برداشت نہیں کر سکتے، تو بتا دیں، اس صورت میں مضمون کو وکیپیڈیا سے حذف کر دیا جائے گا۔

براہ مہربانی تبادلہ خیال کے صفحے پر دستخط ضرور کیا کیجئے۔

--Urdutext 23:23, 13 اپريل 2007 (UTC)

[ترمیم] انسانی تجلیاں

جناب آپ نے اپنی لئے بہت اچھی بات کی ہے اور ظاہر ہے آپ خود کو بہتر جانتے ہیں۔ بارحال

میرے خیال سے آپنے طاھرالقادری کے بارے میں نہیں سنا شاید؟ اگر اپکو انکے بارے میں علم ہوتا تو کم از کم ایسی دکیانوسی باتیں تو نا کرتے۔

جب اس دنیا پر اسلام کو رائج کیا جارہا تھا تب بھی لوگوں نے ایسا ہی ردِعمل اختیار کیا تھا اور آج جب بہتر فرقے بننے کے بعد بزرگانِ دین، اولیاء اللہ، قلندر، غوث مل کر مذہب اسلام کو اسکی اصل صورت میں لارہے ہیں جس صورت میں ہمارے نبی (ص) نے اسے اپنی امت کے حوالے کیا تھا تو بھی ویسا ہی ردعمل نظر آرہا ہے کیونکہ جسطرح حضور (ص) کے دور میں سبھی مومن نہیں ہوئے تھے اسی طرح آج ولیوں اور بزرگانِ دین کے دور میں بھی سبھی راہِ راست پر نہیں ہیں۔ جس دل میں خدا کی محبت نہیں بستی تو اس دل میں شیطان کا تخت لگتا ہے، جو قلب خدا کے ذکر سے غافل ہو تو اس دل میں شیطان منافقت بھرتا ہے

جس طرح نماز پڑھنے کا نہیں قائم کرنے کا حکم ہے اسی طرح مثیبت کے وقت خدا کو یاد کرنے کے ساتھ ساتھ خدا کو دل میں بسانے کا بھی حکم ہے تبھی تو وہ ارشاد فرماتا ہے کہ تو میرا ذکر کر میں تیرا ذکر کروں۔

باتوں سے بہتر ہے کہ تحقیق کرو، اگر اختلاف کی وجہ فرقہ ہے تو پھر خاموشی اختیار کرو اور اٹھتے بیٹھتے حتیٰ کہ کروٹوں کت بل اسکا ذکر کرو تب مومن کہلاؤ گے اور تبھی اصل اور نقل میں تمیز پیدا ہوسکے گی۔