قونیہ

وکیپیڈیا سے

مولانا رومی کا مزار
مولانا رومی کا مزار

قونیہ ترکی کا ایک شہر ہے جو اناطولیہ کے وسط میں واقع ہے۔ 2000ء کے مطابق اس شہر کی آبادی 742690 تھی اور یہ صوبہ قونیہ کا دارالحکومت ہے جو رقبے کے لحاظ سے ترکی کا سب سے بڑا صوبہ ہے۔

[ترمیم] تاریخ

رومی اس شہر کو اکونیم Iconium کہتے تھے۔ اس شہر پر 1071ء میں جنگ ملازکرد کے بعد سلجوقیوں کا قبضہ ہوگیا اور 1097ء سے 1243ء تک یہ سلاجقہ روم کا دارالحکومت رہا تاہم اس دوران صلیبی جنگوں کے باعث یہ عارضی طور پر عیسائیوں کے قبضے میں بھی رہا جن میں 1097ء میں گاڈفرے اور 1190ء میں فریڈرک باربروسا نے اس پر قبضہ کیا۔

قونیہ 1205ء سے 1239ء کے دوران اس وقت اپنے عروج پر پہنچا جب سلطان نے اناطولیہ، مشرق وسطی کے چند حصوں اور کریمیا پر بھی قبضہ کرلیا۔ 1219ء میں یہ شہر خوارزمشاہی سلطنت کے مہاجروں کی پناہ گاہ بنا جو منگولوں کے حملے اور خوارزم شاہ کی شکست کے بعد یہاں پہنچے۔ 1243ء میں قونیہ بھی منگولوں کے قبضے میں آگیا اور سلاجقہ کی حکومت کا خاتمہ ہوگیا۔

سلاجقہ روم کی حکومت کے خاتمے کے بعد قونیہ 1307ء سے 1322ء تک کرہ مانیوں کی امارت رہا۔ 1420ء میں عثمانیوں کے ہاتھوں فتح ہوا اور 1453ء میں اسے صوبہ کرہ مان کا دارالحکومت بنادیا گیا۔

[ترمیم] تاریخی واقعات

  • اس شہر میں صلاح الدین ایوبی اور عثمانی سلطان سلیم ثانی نے مساجد تعمیر کرائیں
  • صوفی شاعر جلال الدین محمد رومی کا مزار بھی یہیں واقع ہے۔
  • مشہور صوفی ابن عربی نے 1207ء میں اس وقت کے سلجوقی گورنر کی دعوت پر شہر کا دورہ کیا۔
  • حضرت شاہ جلال 1271ء میں قونیہ میں پیدا ہوئے۔