روس
وکیپیڈیا سے
یہ مضمون انگریزی کے وکی پیڈیا سے لیا گیا ہے اور اس کا ترجمہ اور کسی حد تک تلخیص بھی کی گئی ہے
|
|||
![]() |
|||
| قومی زبانیں | روسی | ||
| دار الجکومت | ماسکو | ||
| سب سے بڑا شہر | ماسکو | ||
| صدر مملکت | ولادیمیر پیوٹن | ||
| وزیر اعظم | میخائل فراڈکوف | ||
| رقبہ |
1،70،75،200 مربع کلو میٹر |
||
| آبادی سن 2003 |
14،55،37،200 |
||
| آزادی | 26 دسمبر 1991 | ||
| سکہ | روسی روبل (رار یو رار) | ||
| وقت | عالمی منضم وقت (یو ٹی سی) +2 سے +12 | ||
| قومی ترانہ | گیم روسیسکایا فیدیراتسیا |
||
| انٹرنیٹ کوڈ | .آر یو | ||
| ٹیلیفون کوڈ | 7 | ||
روسی سوشلسٹ ریاستوں کا مجموعہ (جسے اختصار سے یو ایس ایس آر یعنی USSR بھی کہا جاتا ہے) کو عام طور پر سویت یونین کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ آئینی اعتبار سے سوشلسٹ ریاست جو کہ یوریشیا میں ۱۹۲۲سے ۱۹۹۱ تک قائم رہی۔ اس کو بالعموم روس یعنی رشیا بھی کہا جاتا تھا جو کہ غلط ہے۔ روس یعنی رشیا اس یونین کی سب سے زیادہ طاقتور ریاست کا نام ہے۔ ۱۹۴۵ سے لے کر ۱۹۹۱ یعنی تحلیل تک اس کو امریکہ کے ساتھ دنیا کی ایک سپر پاور مانا جاتا تھا۔
فہرست |
[ترمیم] خلاصہ
یو ایس ایس آر کو ۱۹۱۷ کے انقلاب کے دوران بننے والی ریاستی علاقے میں قائم کیا گیا۔ وقت کے ساتھ ساتھ اس کی جغرافیائی سرحدیں تبدیل ہوتی رہیں، لیکن آخری بڑی ٹوٹ پھوٹ کے بعد، جو بالٹک ریاستوں، مشرقی پولینڈ، مشرقی یورپ کا کچھ حصہ اور کچھ دوسری ریاستوں کے اضافے اور فن لینڈ اور پولینڈ کی علیحدگی کے بعد ۱۹۴۵ سے لے کر تحلیل تک شاہی دور والے روس جیسی ہی رہیں۔
سویت یونین کو مستقل کی کمیونسٹ ریاستوں کے لئے سرد جنگ کے دوران بطور مثال مانا گیا اور حکومت اور سیاسی تنظیموں کی نگرانی اور دیکھ بھال کا کام ملک کی واحد سیاسی جماعت، سویت یونین کی کمیونسٹ پارٹی کے پاس رہا۔
۱۹۵۶ تک سویت سوشلسٹ ریاستوں کی تعداد چار سے بڑھ کر پندرہ ہو گئی جو کہ کچھ ایسے ہیں: آرمینیائی سویت سوشلسٹ ریپبلک، آذربائیجان سویت سوشلسٹ ریپبلک، بیلارس سویت سوشلسٹ ریپبلک، استونیائی سویت سوشلسٹ ریپبلک، جارجیائی سویت سوشلسٹ ریپبلک، قازق سویت سوشلسٹ ریپبلک، کرغیز سویت سوشلسٹ ریپبلک، لیٹویائی سویت سوشلسٹ ریپبلک، لتھوانیا سویت سوشلسٹ ریپبلک، مالدووا سویت سوشلسٹ ریپبلک، روسی ایس ایف ایس آر، تاجیک سویت سوشلسٹ ریپبلک، ترکمان سویت سوشلسٹ ریپبلک، یوکرائینی سویت سوشلسٹ ریپبلک اور ازبک سویت سوشلسٹ ریپبلک۔
۱۹۹۱ میں سویت یونین کی تحلیل واقع ہوئی اور اس کے بعد ان تمام پندرہ ریاستوں کو سابقہ روسی ریاستیں کہا جاتا ہے۔ ان میں سے گیارہ ریاستوں نے مل کر ایک ڈھیلی ڈھالی سی کنفیڈریشن بنالی ہے اور اسے دولت مشترکہ کی آزاد ریاستیں کہا جاتا ہے۔ ترکمانستان جو پہلے اس دولت مشترکہ کا باقاعدہ ممبر تھا، اب ایسوسی ایٹ ممبر کا درجہ رکھتا ہے۔ تین بالٹک ریاستیں یعنی استونیا، لٹویا اور لتھوانیا نے اس دولت مشترکہ میں شمولیت نہیں اختیار کی بلکہ یورپی یونین اور نیٹو میں ۲۰۰۴ میں شمولیت اختیار کی۔ روس اور بیلارس اب یونین آف رشیا اینڈ بیلارس سے تعلق رکھتے ہیں۔
[ترمیم] تاریخ
سویت یونین کو روسی بادشاہت کے بعد کی شکل کہا جاتا ہے۔ آخری روسی زار، نکولس دوم نے مارچ ۱۹۱۷ تک حکومت کی اور اپنے خاندان کے ساتھ اگلے سال مار دیا گیا۔ سویت یونین کا قیام دسمبر ۱۹۲۲میں عمل میں آیا۔ اس میں روس (بالشویک رشیا)، یوکرائن، بیلارس، جارجیا، آرمینیا اور آذر بائیجان (ان تین ریاستوں کو ٹرانس کاکیشیئن ریاستیں بھی کہتے ہیں) شامل تھے اور ان پر بالشویک پارٹی کی حکومت تھی۔ روسی بادشاہت کے اندر جدید انقلابی تحریک ۱۸۲۵ کی دسمبر کی بغاوت سے شروع ہوئی۔۱۹۰۵ کے انقلاب کے بعد ۱۹۰۶ میں روسی پارلیمنٹ ڈوما قائم ہوئی لیکن ملک کے اندر سیاسی اور سماجی عدم استحکام موجود رہا اور پہلی جنگ عظیم میں شکست اور خوراک کی قلت کے باعث پروان چڑھا۔
[ترمیم] سیاست
[ترمیم] سویت یونین کے رہنما
سویت یونین کا پہلا راہنما ان کا پہلا جنرل سیکرٹری تھا۔ حکومت کا سربراہ وزیر اعظم کو مانا گیا اور ریاست کا سربراہ صدر ہے۔ روسی رہنما ان میں سے ایک یا دونوں عہدے اپنی پارٹی کے جنرل سیکرٹری کے عہدے کے ساتھ اپنے پاس رکھ سکتا ہے۔
روسی وزرائے اعظم کی فہرست
کونسل آف پیپلز کمیسار آف یو ایس ایس آر کا چئیرمین (۱۹۲۳سے ۱۹۴۶)، چئیرمین آف کونسل آف منسٹرز آف دی یو ایس ایس آر (۱۹۴۶سے۱۹۹۰)، وزیر اعظم برائے یو ایس ایس آر (۱۹۹۱سے اب تک)
روسی صدور کی فہرست
چئیرمین آف دی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی آف دی آل ریشین کانگریس آف سویتس (۱۹۱۷سے ۱۹۲۲)، چئیر مین آف دی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی آف دی یو ایس ایس آر (۱۹۲۲سے۱۹۳۸)، چئیرمین آف دی پریزیڈیم آف دی سپریم سوویت آف یو ایس ایس آر (۱۹۳۸سے ۱۹۸۹)، چئیرمین آف دی سپریم سوویت آف دی یو ایس ایس آر (۱۹۸۹سے۱۹۹۰)، پریزیڈنٹ آف دی سوویت یونین (۱۹۹۰سے ۱۹۹۱)
[ترمیم] خارجہ تعلقات
[ترمیم] ریاستیں
[ترمیم] معشیت
[ترمیم] جغرافیہ
سوویت یونین نے یورپ کے براعظم کے مشرقی حصے اور ایشیا کے شمالی حصے پر قبضہ کیا تھا۔ملک کا زیادہ تر حصہ پچاس ڈگری شمالی طول بلد سے اوپر ہے اور اس کا کل رقبہ ۲۲۴۰۲۲۰۰ مربع کلو میٹر یا ۸۶۴۹۵۰۰ مربع میل ہے۔ اتنے عظیم رقبے کی وجہ سے اس کا موسم نیم استوائی سے لے کر سرد، نیم برفانی سے لے کر برفانی تک ہے۔ ۱۱% زمین قابل کاشت تھی، ۱۶ % گھاس کے میدان اور چراگاہیں تھیں، ۴۱ % جنگلات تھے اور ۳۲ % حصہ دیگر قسم کا تھا جس میں ٹنڈرا کا حصہ بھی شامل ہے۔
سویت یونین کی چوڑائی کوئی ۱۰۰۰۰ کلومیٹر یعنی ۶۲۰۰ کلومیٹر تھی جو کہ کالینن گراڈ سے لے کر راتمانوا تک پھیلی ہوئی تھی۔ اس کی اونچائی کوئی ۵۰۰۰ کلومیٹر یعنی کوئی ۳۱۰۰ میل تھی۔ اس کا زیادہ تر حصہ ناہموار اور بہت مشکل ہے۔ پورا امریکہ اس کے ایک حصے کے اندر سما سکتا ہے
[ترمیم] آبادی اور معاشرہ
[ترمیم] ثقافت
سویت یونین کی ثقافت یو ایس ایس آر کی ۷۰ سالہ دور میں بہت سے مراحل سے گزری ہے۔ انقلاب کے بعد پہلے گیارہ سال تک لوگوں کو نسبتا آزادی حاصل رہی اور مصوروں نے مصوری میں بہت سی نئی روسی جدتیں پیدا کرنے کی کوشش کی۔ حکومت نے بہت سے مختلف رحجانات کو جو کہ سلطنت کے لئے خطرہ نہ ہوں، برداشت کیا۔ آرٹ اور ادب میں بہت سے مختلف ذہنیت کے لوگ گھسے اور انہوں نے نت نئے تجربات کئے۔ کمیونسٹ مصنفین جیسا کہ میکسم گورکی اور ولادیمیر ماواکوشوف اس دوران بہت نمایاں رہے۔ فلم، جو کہ معاشرے پر بہت زیادہ اثر چھوڑتی ہے، کو حکومت کی طرف سے بہت حوصلہ افزائی ملی اور سرگئی آئنسٹائن کا زیادہ تر کام اسی دوران تخلیق ہوا۔
بعد ازاں جوزف سٹالن کے دور میں، سویت ثقافت کو حکومت کی بیان کردہ حدود کے ذریعے نافذ کیا گیا۔ دیگر ہر طرح کے اثرات کو سختی سے روکا گیا۔ بہت سے مصنفین جیل میں ڈالے گئے یا مار دیئے گئے۔
میخائل تھا کے بعدسنسر شپ کم ہوئی لیکن مکمل ختم نہ ہوسکی۔ آرٹ میں نت نئے تجربات کی پھر سے اجازت ملی اور جس کے نتیجے میں بہت سارا نفیس تنقیدی ادب تخلیق پایا۔ چونکہ حکومت نے اب سوشلسٹ حقائق پر کم زور دیا، مصنفین اور لکھاری روز مرہ زندگی کے مسائل کی طرف متوجہ ہوئے اور ان پر لکھنا شروع کیا۔ ایک خفیہ ادبی حلقہ، سامیزدت اس دوران نمو پایا۔
| آزاد ریاستوں کی دولت مشترکہ (CIS) | |
| آرمینیا | آذربایجان | بیلاروس | جورجیا | قازقستان | کرغستان | مالڈووا | روس | تاجکستان | ترکمانستان | یوکرائن | ازبکستان | |




