نظام شمسی

وکیپیڈیا سے

جو آٹھ غیر منور سیارے مختلف اوقات میں مختلف فاصلوں پر رہتے ہوئے سورج کے گرد چکر لگاتے ہیں۔ سورج اور ان سیاروں کے مجموعے کو سائنسی اصطلاح میں "نظام شمسی" کہتے ہیں۔ سورج سے فاصے کے اعتبار سے ان کا شمار اس طرح کیا جاسکتا ہے

ہمارا نظام شمسی
ہمارا نظام شمسی
  1. عطارد
  2. زہرہ
  3. زمین
  4. مریخ
  5. مشتری
  6. زحل
  7. یورینس
  8. نیپچون


جدید تحقیق کی بنا پر پلوٹو کو 2006 میں ہمارے نظامِ شمسی سے خارج قرار دیا گیا ہے۔ دیکھیں۔ پلوٹو کا نظام شمسی سے اخراج

[ترمیم] اصطلاحات

نظام شمسی کے سیارے اور بونے سیارے؛ اجسام کا حجم ان کے اصل حجم کے متناسب دکھایا گیا ھے لیکن ان کا باہمی فاصلہ اصل فاصلے کے متناسب نہیں ھے
نظام شمسی کے سیارے اور بونے سیارے؛ اجسام کا حجم ان کے اصل حجم کے متناسب دکھایا گیا ھے لیکن ان کا باہمی فاصلہ اصل فاصلے کے متناسب نہیں ھے

سورج کے گرد چکر لگانے والے اجسام کو تین گروہوں میں تقسیم کیا جاتا ھے: سیارے، بونے سیارے اور چھوٹے شمسی اجسام۔

سیارہ سورج کے گرد مدار میں گردش کرنے والے کسی ایسے جسم کو کہتے ھیں جو درج ذیل خصوصیات کا حامل ھو

  • اس کی کمیت کم از کم اتنی ھو کہ اپنی کشش ثقل کے باعث ایک کرے کی شکل اختیار کر لے
  • اپنی کشش ثقل سے اپنے مدار اور اس کے آس پاس کے علاقے سے چھوٹے اجسام کو صاف کر چکا ھو

تسلیم شدہ آٹھ سیارے یہ ھیں: عطارد، زہرہ، زمین، مریخ، مشتری، زحل، یورینس، نیپچون

24 اگست 2006 کو International Astronomical Union نے پہلی بار سیارے کی تعریف کی اور پلوٹو کو سیاروں کی فہرست سے خارج کر دیا۔ پلوٹو کو اب ارس اور سرس کے ساتھ بونے سیاروں کے زمرے میں رکھا گیا ھے۔

بونے سیاروں کے مدار کے آس پاس عموما دوسرے چھوٹے اجسام پاے جاتے ھیں کیونکے انکی کشش ثقل اتنی مظبوط نہیں ھو تی کے وہ اپنے مدار کو صاف کر سکیں۔ کچھ دوسرے اجسام جو مستقبل میں بونے سیارے قرار دیے جاسکتے ھیں ان میں Orcus، Sedna اور Quaoar شامل ھیں

پلوٹو 1930 میں اپنی دریافت سے 2006 تک نظام شمسی کا نواں سیارہ تسلیم کیا جاتا تھا۔ لیکن بیسویں صدی کے آخر اور اکیسویں صدی کے اواؑل میں پلوٹو سے ملتے جلتے بہت سے دوسرے اجسام بیرونی نظام شمسی میں دریافت کیے گؑے، خصوصا ارس، جو جسامت میں پلوٹو سے بڑا ھے۔


The remainder of the objects in orbit around the Sun are small solar system bodies (SSSBs).[1]

Natural satellites, or moons, are those objects in orbit around planets, dwarf planets and SSSBs, rather than the Sun itself.

A planet's distance from the Sun varies in the course of its year. Its closest approach to the Sun is called its perihelion, while its farthest distance from the Sun is called its aphelion.

Astronomers usually measure distances within the solar system in astronomical units (AU). One AU is the approximate distance between the Earth and the Sun, or roughly 149 598 000 km (93,000,000 mi). Pluto is roughly 38 AU from the Sun while Jupiter lies at roughly 5.2 AU. One light year, the best known unit of interstellar distance, is roughly 63,240 AU.

Informally, the Solar System is sometimes divided into separate zones. The inner Solar System includes the four terrestrial planets and the main asteroid belt. Some define the outer Solar System as comprising everything beyond the asteroids.[2] Others define it as the region beyond Neptune, with the four gas giants considered a separate "middle zone".[3]


Image:Wiki letter w.svg یہ ابھی نامکمل مضمون ہے۔آپ اس میں ترمیم کرکے مزید بہتر بنا سکتے ہیں۔

نظام شمسی
Image:Solar System XXVII.png
پلوٹو | نیپچون | یورینس | زحل | مشتری | مریخ | زمین | زہرہ | عطارد | سورج
دیگر اجرام فلکی
چاند | سیارچے | دم دار سیارے | کہکشاں | شہاب ثاقب | سحابیہ | اجرام فلکی کے فاصلے