اے جی ایم-88 میزائل
وکیپیڈیا سے
| ایچ اے آر ایم | |
| عمومی معلومات | |
| پورا نام | اے جی ایم-88 ایچ اے آر ایم |
| حد | 90 کلومیٹر |
| اسلحہ | ایک 68 کلوگرام کا بم |
| قسم | ریڈار کے خلاف میزائل |
| قیمت | 284000 $ |
| لمبائی | 4.1 میٹر |
| چلانے کی جگہ | ہوائی جہاز |
| رہنمائی کا نظام | ریڈار ڈیٹکٹر |
| وزن | 360 کلوگرام |
| رفتار | ماک 2.2 |
اے جی ایم-88 میزائل، ریڈار کے خلاف استعمال ہونے والا ایک ہتھیار ہے۔ اسے ایف-16،ایف-4 یا ایف-18 ہی چلا سکتے ہیں۔ اسے ریتھن، امریکہ نے بنایا ہے۔ اسکا پورا نام اے جی ایم-88 ایچ اے آر ایم (AGM-88 HARM) ہے۔
[ترمیم] رہنمائی
یہ دشمن کے ریڈار سے وصول ہونے والی موجوں کو ڈھونڈتے ہوۓ اپنے نشانے کو تلاش کرتا ہے۔
اس میں ایک مسئلہ یہ ہے کہ اس میں اس بات کا پتہ نہیں چلتا کہ وہ ریڈار دشمن کا ہے یا اپنا۔ ایک دفعہ ایک ایف-16 نے ایک پیٹریاٹ میزائل کو روسی ایس اے-17 کے طور پر پہچان لیا اور پائلٹ نے اس میزائل کو چلا دیا اور وہ پیٹریاٹ میزائل سسٹم تباہ ہوگیا۔ اس مسئلے کے علاوہ ایک اور مسئلہ یہ بھی ہے کہ جب دشمن کو پتہ چلتا ہے کہ وہ میزائل آرہا ہے تو وہ اپنا ریڈار بند کر سکتا ہے۔ اس سے بچنے کے لیۓ ریتھن کمپنی نئی تحقیقات کر رہی ہے۔
یہ ابھی نامکمل مضمون ہے۔آپ اس میں ترمیم کرکے مزید بہتر بنا سکتے ہیں۔

