سورہ ہود
وکیپیڈیا سے
|
||
| دور نزول : مکی | ||
| سورت نمبر | 11 | |
| پارہ نمبر | 11 اور 12 | |
| اعداد و شمار | ||
| رکوع کی تعداد | 10 | |
| آیات کی تعداد | 123 | |
| الفاظ کی تعداد | 1947 | |
| حروف کی تعداد | 7633 | |
قرآن مجید کی گیارہویں سورت جو مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی۔ 10 رکوع اور 123 آیات ہیں۔
[ترمیم] زمانۂ نزول
اس سورت کے مضمون پر غور کرنے سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ اسی دور میں نازل ہوئی ہوگی جس میں سورۂ یونس نازل ہوئی تھی۔ بعید نہیں کہ یہ اس کے ساتھ متصلاً ہی نازل ہوئی ہو، کیونکہ موضوعِ تقریر وہی ہے، مگر تنبیہ کا انداز اس سے زیادہ سخت ہے۔
حدیث میں آتا ہے کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے عرض کیا "میں دیکھتا ہوں کہ آپ بوڑھے ہوتے جارہے ہیں، اس کی کیا وجہ ہے؟" جواب میں حضورصلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا "مجھ کو سورہ ہود اور اس کی ہم مضمون سورتوں سے بوڑھا کردیا ہے"۔
اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ نبیصلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے لیے وہ زمانہ کیسا سخت ہوگا جبکہ ایک طرف کفار قریش اپنے تمام ہتھیاروں سے اس دعوتِ حق کو کچل دینے کی کوشش کررہے تھے اور دوسری طرف اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ پے در پے تنبیہات نازل ہورہی تھیں۔ ان حالات میں آپ کو ہر وقت یہ اندیشہ گھلائے دیتا ہوگا کہ کہیں اللہ کی دی ہوئی مہلت ختم نہ ہوجائے اور وہ آخری ساعت نہ آجائے جبکہ اللہ تعالیٰ کسی قوم کو عذاب میں پکڑ لینے کا فیصلہ فرمادیتا ہے۔ فی الواقع اس سورت کو پڑھنے ہوئے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے ایک سیلاب کا بند ٹوٹنے کو ہے اور اس غافل آبادی کا، جو اس سیلاب کی زد میں ہے، آخری تنبیہ کی جارہی ہے۔
[ترمیم] موضوع اور مباحث
موضوع تقریر وہی ہے جو سورۂ یونس کا تھا یعنی دعوت، فہمائش اور تنبیہ لیکن فرق یہ ہے کہ سورۂ یونس کی بہ نسبت یہاں دعوت مختصر ہے، فہمائش میں استدلال کم اور وعظ و نصیحت زیادہ ہے اور تنبیہ مفصل اور پرزور ہے۔
دعوت یہ ہے کہ پیغمبر کی بات مانو، شرک سے باز آؤ، سب کی بندگی چھوڑ کر اللہ کے بندے بنو اور اپنی دنیوی زندگی کا سارا نظام آخرت کی جواب دہی کے احساس پر قائم کرو۔
فہمائش یہ ہے کہ حیاتِ دنیا کے ظاہری پہلو پر اعتماد کرکے جن قوموں نے اللہ کے رسولوں کی دعوت کو ٹھکرایا ہے وہ اس سے پہلے نہایت برا انجام دیکھ چکی ہیں، اب کیا ضرور ہے تم بھی اسی راہ چلو جسے تاریخ کے مسلسل تجربات قطعی طور پر تباہی کی راہ کرچکے ہیں۔
تنبیہ یہ ہے کہ عذاب کے آنے میں جو تاخیر ہورہی ہے یہ دراصل ایک مہلت ہے جو اللہ اپنے فضل سے تمہیں عطا کررہا ہے۔ اس مہلت کے اندر اگر تم نہ سنبھلے تو وہ عذاب آئے گا جو کسی کے ٹالے نہ ٹل سکے گا اور اہل ایمان کی مٹھی بھر جماعت کو چھوڑ کر تمہاری ساری قوم کو صفحۂ ہستی سے مٹادے گا۔
اس مضمون کو ادا کرنے کے لیے براہ راست خطاب کی بہ نسبت قوم نوح، عاد، ثمود، قوم لوط، اصحاب مدین اور قوم فرعون کے قصوں سے زیادہ کام لیا گیا ہے۔ ان قصوں میں خاص طور پر جو بات نمایاں کی گئی ہے وہ یہ ہے کہ خدا جب فیصلہ چکانے پر آتا ہے تو پھر بالکل بے لاگ طریقہ سے چکاتا ہے۔ اس میں کسی کے ساتھ ذرہ برابر رعایت نہیں ہوتی۔ اس وقت یہ نہیں دیکھا جاتا کہ کون کس کا بیٹا اور کس کا عزیز ہے۔ رحمت صرف اس کے حصے میں آتی ہے جو راہ راست پر آگیا ہو، ورنہ خدا کے غضب سے نہ کسی پیغمبر کا بیٹا بچتا ہے اور نہ کسی پیغمبر کی بیوی۔ یہی نہیں بلکہ جب ایمان و کفر کا دو ٹوک فیصلہ ہورہا ہو تو دین کی فطرت یہ چاہتی ہے کہ خود مومن بھی باپ اور بیٹے اور شوہر اور بیوی کے رشتوں کو بھول جائے اور خدا کی شمشیر عدل کی طرح بالکل بے لاگ ہو کر ایک رشتۂ حق کے سوا ہر دوسرے رشتے کو کاٹ پھینکے۔ ایسے موقع پر خون اور نسب کی رشتہ داریوں کا ذرہ برابر لحاظ کر جانا اسلام کی روح کے خلاف ہے۔ یہی وہ تعلیم تھی جس کا پورا پورا مظاہرہ تین چار سال بعد مکہ کے مہاجر مسلمانوں نے جنگ بدر میں کرکے دکھایا۔
| گذشتہ سورت: یونس |
سورت 11 | اگلی سورت: یوسف |
| قرآن مجید | ||
|
الفاتحہ • البقرہ • آل عمران • النساء • المائدہ • الانعام • الاعراف • الانفال • التوبہ • یونس • ہود • یوسف • الرعد • ابراہیم • الحجر • النحل • الاسرا • الکہف • مریم • طٰہٰ • الانبیاء • الحج • المؤمنون • النور • الفرقان • الشعراء • النمل • القصص • العنکبوت • الروم • لقمان • السجدہ • الاحزاب • سبا • فاطر • یس • الصافات • ص • الزمر • غافر • فصلت • الشوری • الزخرف • الدخان • الجاثیہ • الاحقاف • محمد • الفتح • الحجرات • سورہ ق • الذاریات • الطور • النجم • القمر • الرحمن • الواقعہ • الحدید • المجادلہ • الحشر • الممتحنہ • الصف • الجمعہ • المنافقون • التغابن • الطلاق • التحریم • الملک • القلم • الحاقہ • المعارج • نوح • الجن • المذمل • المدثر • القیامہ • الدہر • المرسلات • النباء • النازعات • عبس • التکویر • الانفطار • المطففین • الانشقاق • البروج • الطارق • الاعلی • الغاشیہ • الفجر • البلد • الشمس • اللیل • الضحی • الم نشرح • التین • العلق • القدر • البینہ • الزلزال • العادیات • القارعہ • التکاثر • العصر • الھمزہ • الفیل • قریش • الماعون • الکوثر • الکافرون • النصر • اللھب • الاخلاص • الفلق • الناس |
||

