ایک خوش باش کبھی چور آنکھوں سے دیکھ لیا کبھی بے دھیانی سے دیکھ لیا کبھی ہونٹوں سے سرگوشی کی کبھی چال چلی خاموشی کی جب جانے لگے تو روک لیا جب بڑھنے لگے تو ٹوک لیا اور جب بھی کبھی کوئی سوال کیا اس نے ہنس کر ہی ٹال دیا